2022 website 1200x800 15
پکسفیول اور کیرولینا گرابوسکا سٹافیج کی وکیمیڈیا کومنز سے لی گئ تصویر۔

متی 22:15۔22 ’’جِزیہ کا سِکّہ مُجھے دِکھاؤ۔وہ ایک دِینار اُس کے پاس لائے۔ اُس نے اُن سے کہا یہ صُورت اور نام کِس کا ہے؟اُنہوں نے اُس سے کہا قَیصر کا۔اس پر اُس نے اُن سے کہا پس جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو۔‘‘(آ یات 19۔21)

خدا نے انسا نوں کے ساتھ اپنی دوستی بحال کرنے کے لئے دنیا اور ابدی بادشاہت کے درمیان موازنہ پیش کیا جس کے متعلق کوئی ضمانت نہ ہے کہ ہم اس کی بادشاہت کا حصہ ہوں گے یا نہیں ہوں گے کیونکہ روحانیت اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کے ہماری توجہ ہمیشہ کی زندگی کی طرف مرکوزر ہے ۔ میں یہ جانتا ہوا بھی کہ میرے تعلقات میرے پارٹنر کے ساتھ خراب ہو سکتے ہیں اس کے متعلق کچھ بھی سیکھنے کو نظرانداز کرتا ہوں جسے کے مجھے اپنی پہلی بیوی کی وفات کے بعد اسے چھوڑنے کا احساس یاد ہے اس کے خاندان نے جسے میں 30 سال سے جانتا تھا اچانک چھوڑ دیا ۔ میرے لئے یہ کافی حد تک مایوس کن اور نقصان دہ تھا کہ میرے اپنوں نے جو مجھے جانتے تھے مجھ سے آنکھیں پھیر لیں ۔ یوں مجھے اپنی توقعا ت سے زیادہ نقصان ہوا ۔

چودہ سال گزر جانے کے بعد بلاشبہ ان کی دنیا جاری ہے بھلے ہی مجھ سے اوجھل ہے پھر فریسی دو یعنی اپنی اور خدا کی مملکت میں فرق نہیں کر سکتے جیسے کہ اس دنیا کی بادشاہی انسانی حکمرانی کے تابع ہے جس میں اکثر اوقات غلطی کے امکانات موجود ہوتے ہیں جب کہ آسمان کی بادشاہی خدا کی حکمرانی کے تابع ہے جس میں غلطی کی کوئی گونجائش موجود نہیں ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب تک ہمارے پاؤں زمین پر جمے رہتے ہیں ہمارے خالق کے پاس زندگی کے لیے ایک متبادل منشور موجود رہتا ہے۔

یاد رکھیے خدا نہ بدلنے والی حقیقت ہے جیسا کہ اُس کی بادشاہی کے تقاضے ہیں۔ زمین پر اچھی ترتیب کے لیے ہم جن سادہ اصولوں کو مانتے ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ ہمیں خدا کی خدمت کرنے کے لیے انسانی قوانین کو ایک طرف رکھنے کی ضرورت نہیں ہے لیکن ہمیں یقینی طور پر سب کے فائدے کے لیے زمین پر خدا کی بادشاہی کی تال کے مطابق زندگی گزارننے کے متعلق سیکھنے کی ضرورت ہے۔

غور طلب حوالہ جات:استثنأ 28:1۔14؛ یسعیاہ 40:18۔26؛ اعمال 5:27۔40؛ رومیوں 13:1۔7

عملی کام: کیا  آپ کی زندگی میں اس زمین کی بادشاہی اور خدا کی بادشاہی کے درمیان حدود  موجود  ہیں؟

  دُعا :   ‘خداوند مجھے ان چیزوں کو قبول کرنے میں مدد کر جو میں تبدیل نہیں کر سکتا اور  ان چیزوں کو تبدیل کرنے کی ہمت   عطافرما  جو میں کر سکتا ہوں اور ہمیشہ فرق کو جاننے کی حکمت  بخش ۔ آمین۔‘‘