لوقا 19:7۔10 ’’اور زکّاؔئی نے کھڑے ہو کر خُداوند سے کہا اَے خُداوند دیکھ مَیں اپنا آدھا مال غرِیبوں کو دیتا ہُوں اور اگر کِسی کا کُچھ ناحق لے لِیا ہے تو اُس کو چَوگُنا ادا کرتا ہُوں‘‘۔(آیت ۸)
زکائی کی کہانی میں ایک چیلنج ہے جس میں ہم دیکھتے ہیں کہ وہ یسوع کو دیکھنے کے لیے درخت پر چڑھتا ہے۔ درخت پر چڑھ کر اسے وہ ہمت اور وضاحت ملتی ہے جس کی اسے ضرورت ہے۔ درحقیقت وہ درخت کی شاخوں سے چمٹا ہوا بدعنوانی کی پچھلی زندگی سے چھٹکارا حاصل کرتا ہے اور یسوع کے شاگرد کے طور پر زندگی گزارنے کی آزادی حاصل کرتے ہوئے اسے گزارنے کے لئے بےتاب ہوتا ہے۔ یسوع المسیح کی طرف ر اغب ہونے کے بعد جب ہماری باطنی آنکیں کھل جاتی ہیں
تو ہمیں اپنی گزاری زندگی کا جائزہ لیتے ہوئے جو چیزیں نازیبہ محسوس ہوں ان تمام چیزوں کی اصلاح کرنی چاہیے جو زندگی کے اس طریقے سے متصادم ہوں جو خدا نے ہمیں اپنانے کی دعوت دی ہے۔ تبدیلیاں یقیناً مشکل ثابت ہوتی ہیں لیکن جب ہم خدا میں ہوتے ہیں تو وہ ہمیں طاقت بخشتا ہے کہ ہم تبدیلی کی طرف گامزن ہوں ۔ہماری زندگی میں یہ بہت اہم ہے کہ ہم ایسے کاموں پر غور کریں جن میں ہمیں مضبوط ہونے کی ضرورت ہے ۔مسیحیت خدا کی گہری محبت سے پیدا ہوئی ہےاور ہمیں اس محبت کا اظہار نہ صرف دوست کے ساتھ بلکہ دشمن کے ساتھ بھی کرنا ہے۔
ان تاریخی چوٹوں کا ازالہ کرنا ناممکن ثابت ہو سکتا ہے جن کے ہم ذمہ دار ہیں پھر بھی ہم اپنے جرم کو تسلیم کرنے کے عمل کے ایک حصے کے طور پر انہیں تسلیم کرنا چاہتے ہیں جس سے ہم خدا کے فضل کے بغیر نمٹنے سے قاصر ہیں۔ جس طرح ہم خُدا کی طرف سے مکمل طور پر جانے اور مکمل طور پر معاف کیے گئے ہیں اسی طرح معافی کلوری کے ذریعے درخت پر وضع کی گئی ہے جیسا کہ ہم زکائی کے حوالہ سے دیکھتے ہیں اور یقناً اس کے ذریعے سے خود کی اصلاح بھی کر سکتے ہیں غور کیجئے ایک ترمیم شدہ زندگی وہ زندگی ہے جو خدا کی طاقت کو ظاہر کرتی ہے کہ ہم اپنی زندگی گزارنے کے طریقے کو تبدیل کر سکتے ہیں۔
غور طلب حوالہ جات:احبار 6:1۔7؛1۔سموئیل 24:1۔15؛متی 5:38۔48؛1۔یوحنا 4:13۔21
عملی کام:خُدا کی فرمانبرداری سے اپنی اصلاح کریں ( یعقوب 4:17)
دُعا: اے یہواہ پاک خدا مجھے سکھا کہ میں اپنی اصلاح کیسے کر سکتا ہوں۔ آمین۔‘‘
سٹوکسنیپ سے لی گئ فیملی فرسٹ کی تصویر۔