ہم پریشانی کے دور میں رہتے ہیں۔ شاید اِس کی شروعات 2007 کی مالی تباہی سے ہوئی جب ہمیں اچانک احساس ہوا ، یہ مُمکن ہے کہ ہم ہرچیزکو جوہمارےپاس موجودہےایک لمحے میں کھو دیں۔
یا شاید ہماری پریشانی کوڈ- ۱۹(کروناوائرس)کی وجہ سے بڑھنے لگی اوراِس بڑھتےہوۓاحساس کی وجہ سے کہ ہم اِتنے مضبوط، خُودمُختارنہیںاور ہرشے ہمارےقابو میں نہیں ہےجیساہم سوچے تھےکہ سب ہمارے قابو میں تھا۔
جب وائرس جیسی چھوٹی سی چیز اِ س درجے کی تباہی مچا سکتی ہے، تو ہم اپنی ترجیحات پر نظرِثانی کرنے اور اِن لمحات کو سراہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں جو ہم اِکٹھے گُزارتے ہیں-
اور پِھر جنگ شروع ہوگئی۔ بِلکُل، دُنیا کے کئی حِصوں میںبرسوں سے جنگ جاری ہے۔ لیکن یوکرین میں جنگ زیادہ بےچینی کا باعث ہےاِس لیۓ ہے کیونکہ یہ گھر کے بہت قریب ہے۔
ہر روز ہم خبروں میں جنگ ، درد، مُصائب، اور اُداسی دیکھتے ہیں ۔ بہت سے طریقے جِن سے ہم نے تنا ؤ اور عدمِ تحفظ کو سمجھنے اور اِن سے نِمٹنے کے لیۓ سیکھا تھا ، اُ ن سب نےہم کو مایوس کر دیا ہے ۔
نااُمید ہونا اور مُستقل بےچین محسوس کرنا آسان بات ہے۔تو بھی، خُداوند یسوُع ہمیں باربار یقین دلاتے ہیں کہ نہ تو وہ ہم سے دستبردار ہونگے اورنہ ہی ہمیں کبھی چھوڑےگا۔
خُدا مُحبت ہے، اور خُدا کی مُحبت ابد تک قایٔم رہتی ہے۔ ایسی مُحبت کی موجودگی کو تسلیم کرناہمکو دُنیا کی ہولناکیوں سےمحفوظ نہیں رکھے گااور نہ ہی ہمیں بے چین ہونے سے بچاۓ گا۔
خُدا کی مُحبت ہماری جدوجہد کے درمیان بھی ہمیں اُمید اور نئے اِمکانات فراہم کرتی ہے۔ ہم اِس دُنیا کی جنگ میں فاتح ہونے کے لیۓ نہیں بُلاۓ گئے۔ جیت خُدا کی ہے۔
ہمیں اُن چیزوں کو وفاداری سے کرنے کے لیۓبُلایا گیا ہے جوخُدا نے ہمیں کرنے کے لیۓ دی ہیں :یعنی یہ کہ اِنصاف کے لیۓ جدوجہد کرنے کے لیۓ ، اِس جہان کی طاقتوں سے جدوجہد کرنے کے لیۓ، مُحبت کے لیۓ جدوجہد کرنے کے لیۓ، اپنے عدمِ تحفظ سے جدوجہد کرنے کے لیۓ، خُداوند ِیسوُع کے ساتھ چلتے ہُوۓ اِس جہان کی خرابیوں سے جدوجہد کرنے کے لیۓ۔ ہو سکتا ہے لگے کہ تاریکی ابھی بہت زیادہ ہے لیکن دِن کی روشنی نِکلنے والی ہے۔