طاعون
تصویر بجانب وُوآنگ پکسا بے سے

یسعیاہ 24: 1-23 : ’’آسمان کی کھِڑکیاں کھُل گئیں اور زمِین کی بُنیادیں ہِل رہی ہیں۔ ” ( آیت 18)

ڈربی شائر میں عیام نامی ایک گاؤں ہے جو 1665 اور 1666 میں سیاہ فام لوگوں کی نسل کُشی سے ہونے والی اموات کے بعد مشہور ہوا۔ گاؤں سے باہر والوں کی حفاظت کے لیے، عیام گاؤں کا رابطہ دوسرے علاقوں سے مُنقطع کر دیا گیا: اندر سے کوئی باہر نہیں جا سکتا تھا، اورنہ کوئی باہر سے اندر جاسکتا تھا۔

ویکسین، ماسک اور لیٹرل فلو ٹیسٹ سے پہلے، تحفظ کایہ واحد راستہ تھا۔ باہر کے لوگ کھانے پینے کی اشیاء کو سرحدوں کے اردگرد چھوڑ دیتے تھے تاکہ رہائشی اُنہیں لے سکیں ۔ یہ مایوسی، تنہائی اور ماتم کی جگہ تھی۔

یہ اس بات کی واضح یاد دہانی ہے کہ ہم ایک وقت میں کیسے اپنے گناہ میں پھنسے ہوۓ تھے: خُدا سے کٹے ہوئے، مرنے کے لیے چھوڑدئیے گئے۔ لیکن ہمیں آج یاد دلایا جاتا ہے کہ کس طرح یسوع نے ہمیں نہ صرف سرحد سے اشارہ کر کے بُلایا بلکہ ہمیں اپنی بادشاہی میں واپس لانے کے لیے ہمارے طاعون شُدہ شہر میں قدم رکھا۔

ہمارا آج کا مطالعہ ہمیں دو متضاد شہروں کی کہانی سناتا ہے، بت پرستی اور خدا سے علیحدگی کی زندگی کے تاریک پن کو تفصیل سے بیان کرتا ہے، پھر مَے، ہنسی اور زندگی سے بھرے خُدا کے شہر کو خوبصورتی سے بیان کرتا ہے۔

یسوع نے ہمیں اس نئے شہر کے لیے بچایا ہے۔ تاہم، کیا آپ کی زندگی میں ایسے علاقے ہیں جہاں ‘طاعون’ اب بھی پھیل رہا ہے؟

کیا آپ اب بھی خوف کو ا پنی زندگی پر گرِفت لینےکی اِجازت دیتے ہیں، کیا آزمائیشیں اور نشے آپ کے دن پر راج کرتے ہیں، کیا آپ مایوسی کے اسیر ہیں؟ آج، یسوع سرحد پرہمارے بہتر ہونے کا انتظار نہیں کرتا؛ بلکہ وہ ہم سے اُن جگہوں پر ملاقات کرتا ہے۔


دُعا: ” اَے خُداوند تیرا شکر ہو کہ تو ہمیں نا امیدی ّمیں نہیں چھوڑتا۔  مجھے اس نیکی کو قبول کرنے میں مدد فرما جو مجھے میسر ہے۔  آمین۔”

عملی اِقدام :  آج غور کریں کہ کیا آپ خود کو خدا سے الگ کر رہے ہیں۔ اُس کی موجودگی کی بھلائی کو  ان اوقات میں تلاش کریں۔

زبور 27: 14-13, زکریاہ 8: 5-3, رومیوں 8: 39-37, 2.کرنتھیوں 1: 7-3