۱۔سلاطین 25:18 – 40: "جب سب لوگوں نےیہ دیکھاتومُنہ کےبل گِرے اورکہنےلگے خُداوند وُہی خُدا ہے! خُداوند وُہی خُدا ہے!” (آیت39)
اس نےنہ صرف بعل کے نبیوںکوشکست دی ہے، بلکہ اس نے ایک باربی کیو ایجاد کیا ہے۔تو مقبول مصنف نک پیج ایلیاہ کے بارے میں سوچتے ہیں جب وہ بعل کے پُجاریوں سے ٹکراتے ہیں۔
یہ ایک صاف مشاہدہ ہے، لیکن ایسا جو قادرِ مطلق خُدا کی قدرت کی عکاسی کرتا ہے۔ بہر حال، مردِ خُدااورجھوٹےمعبُودوںکےآدمیوںکےدرمیان یہ مُقابلہ بعل کو بیکار اور کمزورظاہر کرتا ہے۔
بعل کے پُجاری اپنےدیوتا کو حرکت میںلانے کےلیے ہرطرح کی تدبیراستعمال کرتے ہیں، لیکن وہ خاموش رہتا ہے۔ ایلیاہ، اس کے برعکس، مذبح کو بالٹیوںکی مدد سے پانی میںڈبودیتاہےتاکہ یہ ظاہرکیاجاسکےکہ اس کاخدا سچاخدا ہے۔
اور خُداوند آگ سے جواب دیتا ہے جو نہ صرف قربانی کے بیل کو بلکہ تمام پانی، لکڑی، پتھر اور یہاں تک کہ مٹی کو بھی بھَسم کردیتی ہے
لوگوں کو اس میں شک نہیں کہ خُداوند ہی خدا ہے۔ اور یہ ایلیاہ کے نام کا مطلب ہے – خداوندہی خدا ہے۔
کیا آپ نے غور کیا ہےکہ اس کا کیا مطلب ہےکہ خداوندہی خدا ہے؟ آج ہم ‘مسیح کی خُداوندیت’ کے بارےمیں بات کرسکتے ہیں – مطلب یہ ہے کہ ہم اسے اپنی زندگی کا ہر ایک حِصہ دیتے ہیں، اپنے خیالات سے لےکراپنے خوابوںتک، اپنی مایوسیوںاوراپنی کامیابیوں تک۔
ہم خود کو اُس کی دیکھ بھال اور اُس کے منصوبوں کے حوالے کر دیتے ہیں، یہ جانتے ہوئے کہ جب ہم اُس کی موجودگی کو محسوس نہیں کر سکتے، وہ تب بھی ہماری رہنمائی کرے گا۔
کبھی کبھی ہماری زندگیوں میں مسیح کی خُداوندیت کو قبول کرنے کے وہ مشکل ترین لمحات ہوتے ہیں جب ہم اُس سے دور محسوس کرتے ہیں۔ شاید کسی غم یا مایوسی کی وجہ سے ہم اس کی موجودگی کو محُسوس نہیں کر سکتے ۔
اور پھر بھی اگر ہم اُس کے ساتھ حق کی راہ پر رہ سکتے ہیں، تو ہم اُس کے ساتھ وفادار رہنے کی قُوت پانے کے لیے مِنت کر سکتے ہیں، بعد میں جب ہم اپنے ایمان کے سفر پر نظر ڈالتے ہیں تو اکثر اُس کا فضل اور محبت ہم کو چھُو سکتے ہیں۔
دعا :
خداوند، کبھی کبھی میں اپنی زندگی آپ کے حوالے کرنے سے ڈرتا ہوں۔ گھبراہٹ کا خوف مجھے بھروسہ کرنے سے روکتا ہے۔ میری مدد کر کہ میں اپنی پوری ذات کو آزاد کرسکوں، تاکہ میں تیری محبت سے لطف اندوز ہو سکوں۔ آمین۔
عملی اقدام :
لکھیں کہ آپ اپنی زندگی کے کون سے شعبوں کو آج خدا کی محبت بھری دیکھ بھال کے حوالے کر سکتے ہیں۔
خروج 3 : 15- 14, یسعیاہ 45: 8-5, اعمال 2 : 36-33, 2. کرنتھیوں 4: 6-1