فضل
تصویر بجانب جوئیل مُنیز ان سپلیش پر

2- سلاطین 4: 36-14: "کیا تُو خیریت سے ہے؟ تیرا شوہر خیریت سے ہے؟ بچہ خیریت سے ہے؟ ” (آیت26)”

ایلیاہ کے نام کا مطلب ہے ‘ خداوند ہی خدا ہے ’ ، اور الیشع کے نام کا مطلب ہے ، ‘ میرا خدا بچاتا ہے’ ایک ایسی کہانی میں جو ایلیاہ کی طرف سے بیوہ کے مردہ بیٹے کے زندہ کئے جانے کے بارے (1- سلاطین 17: 24-17) میں بتاتی ہے, الیشع اپنے نام کے معنی کو ظاہر کرتا ہے جب شُونیِمی عورت اپنے مُلازم کو اُس کے پاس بھیجتی ہے۔

جب آپ کہانی پڑھتے ہیں تو ، ان قابل احترام فاصلے پر دھیان کریں جو وہ مختلف واقعات پر ظاہر کرتی ہے اور پھر بھی وہ اپنی مدد پانے کے لئے کس قدرپُرعزم ہے۔

وہ الیشع تک رسائی کے ثقافتی آداب کو نظرانداز نہیں کرتی ، ایک ایسا آدمی جو خدا کے مقدس کی حیثیت سے قابل احترام ہے ، لیکن اسے روکا نہ جائے گا۔

جیساالیشع ایلیاہ کو نہیں چھوڑتا تھا جبکہ وہ مرنے ہی والا تھا ، اسی طرح وہ کہتی ہے ، ‘ خُداوند کی حیات کی قسم اور تیری جان کی سوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑوں گی”( آیت30 )

الیشع نے اس کی پریشانی کا جواب دیا اور اس کے گھر چلا گیا جوش و خروش سے دعا کرتے ہوئے ، خدا کی مِنت کی کہ وہ لڑکے کو جو مر گیا تھا زندہ کرے۔

اور خُدا اُس کی دعاؤں کا جواب دیتا ہے ،بیٹے کی چھینکوں کے ذریعہ سے، ایک جسمانی ردعمل جو موت کی وجوہات کو بے دخل کرنے کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہاں پر ہم نہ صرف اس عورت کےخدا کی تلاش کے عز م کا مشاہدہ کرتے ہیں خُدا کے مقدس آدمی کے ذریعہ سے، بلکہ ہم خداوند کا نرم ردعمل بھی دیکھتے ہیں۔

اگر آپ وہ شخص ہیں جو یہ محسوس کرتا ہے کہ عہد نامہ قدیم صرف خدا کے قہر انگیز انتقام کی کہانیوں سے بھرا ہوا ہے تو ، اس طرح کی کہانیاں بھی دیکھیں جو اس کی بے اِنتہا رحمت کی نشاندہی کرتی ہیں۔

شُونیِمی عورت کا ایمان بڑھتا ہی جاتا ہے جب وہ خدا سے بیٹا پاتی ہے اور پھر مردِخدا کی مدد کرنے کے بعد اسے زندہ واپس لے جاتی ہے۔

وہ ہمیں کنعانی عورت کی اپنی بدرُوح گرفتہ بیٹی سےمتعلقہ یاد دلاتی ہے ، جو یسوع سے ایک سے زیادہ بار اپنی مدد کے لئے مِنت کرتی ہے ، اور جو یسوع سے اپنی بیٹی کی مُکمل رہائی پاتی ہے ( متی15: 21 – 28 )


دُعا : "اَے ہمارے رب تُو جو ہمیں بچاتا ہے ، براہ کرم آج تُو میری مدد فرما اورمیرے عزیزوں کی بھی، کیونکہ میری ضروریات بہت زیادہ ہیں. آمین۔”

عملی اقدام : آج خُدا سے  اپنی زندگی کے  اُس حِصے  میں مدد  مانگیں جس پر آپ قابو نہیں پاسکتے ہیں۔

غور کے لئے کتاب:  2- سیموائیل 22: 20-17, زبور 18: 19-16, 2-  کرنتھیوں 1: 11-8, کُلسیوں 1: 14-13