ایک نیا کردار
ووسونان کی جانب سے

2- سلاطین 2: 25-19: "خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِس پانی کو ٹھیک کر دیا ہے۔ ” (آیت21)

آج کے حوالے میں، ہم الیشع کو اپنے نئے لقب، ‘نبی’ کی کچھ بلندیوں اور پستیوں کا تجربہ کرتے ہوئے دیکھتے ہیں۔

وہ مردِ خُدا کے طور پر اپنے اختیار کا تجربا تی استعمال کرتے ہوئےآغاز کرتا ہے، خُدا کی طرف سے پانی کی شفایابی کو شروع کرتا ہے، جس سے یریحوکے رہاشیوں کو مُسرت ملتی ہے۔

خدا کی مداخلت کے بعد اب وہ فصل اگانے اور پانی کا محفوظ ذریعہ حاصل کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ لیکن پھر الیشع کے اعتماد کو بحیثیت خدا کے نبی کے اس وقت ٹھوکر لگتی ہے جب سڑک کے کنارے لوگوں کی ایک جماعت اُسے ’گنجا گنجا‘ کہہ کر ٹھٹھوں میں اُڑاتی ہے۔

جیسا کہ اس کے پیشرو، ایلیاہ کو بالوں والے نبی کے طور پر جانا جاتا تھا، اس لیے ٹھٹھا کرنے والے یہ کہہ رہے ہوں گے کہ نو مقرر کردہ نبی کام کے لئے موزُوں نہیں تھا۔

اُس کا جواب؟ خدا کی طرف سے لعنت کو طلب کیا، جس کے نتیجے میں بیالیس لوگوں کو ریچھوں نے مار ڈالا۔ شاید نوجوانوں کا گروہ کافی بڑا تھا اور قابو سے باہر ہو رہا تھا۔ جانوروں کی طرف سے بہت سے لوگوں کو نقصان پہنچنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کوئی چھوٹا گروہ نہیں تھا۔

بے شک، آج ہم ایک دوسرے پر لعنت نہیں بھیجتے ہیں – یسوع کی صلیبی موت نے ہمیں گناہ کی لعنت سے نجات بخشی ہے، اور یسوع نے ہمیں اپنے دشمنوں سے محبت کرنے کا حکم دیا۔

لیکن طاقت کے ایسے  دکھاوے،  کہ جب الیشع نے پانی کو برکت دی اور  ٹھٹھا کرنے والوں پر لعنت بھیجی، اس کے اختیار کی تصدیق کے طور پر کام کرتی ہے۔ لوگوں کی نظروں میں اور شاید خود اُس کی نظر میں بھی۔

جب آپ الیشع کے نبی کے اس واقع میں قدم رکھنے کے بارے میں سوچتے ہیں، تو اس بات پر غور کرنے کے لیے کچھ لمحے نکالیں کہ آپ نے ایک نیا کردار کب شروع کیا ہے، خواہ معاوضہ پر ہو یا رضاکارانہ، اور ابتدائی دنوں میں آپ کیسا محسوس کرتے تھے۔ اگر آپ نے اپنی گہرائی سے باہر محسوس کیا، تو خدا نے آپ سے کیسے ملاقات کی اور آپ کی مدد کی؟


دُعا : "اے خُداوند، میری مدد فرما کہ مجھے تیری حضوُری کا احساس رہے۔ میں آپ کو تلاش کرنا چاہتا ہوں، نہ کہ صرف آپ کی نعمتوں کو۔ اور جب میں گناہ کے نتائج کا تجربہ کروں،  تو براہِ کرم میری مدد  فرمانا ۔ آمین۔”

عملی اقدام  :  اِس بات پر غور کریں کہ خدا آپ کو کس کردار کے لیے بلا رہا ہے۔ کیا آپ نے ایک عُہدے   سے دوسرے عُہدے میں تبدیلی محسوس کی ہے، اور اگر ہاں، تو آپ اس کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟

غور کرنے کے لیے کتاب:  گنتی 12: 8-5, اِستِشناہ 18: 22-15, 2- کرنتھیوں 2: 16-14, 2- تیمیتھیس 3: 17-16