بادشاہ
لینا-ایم کی طرف سے

1. سلاطین 1: 37-28: ” تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد بادشاہ ہوگا اور وُہی میری جگہ میرے تخت پر بیٹھے گا۔” ( 30 آیت )

بعض مسیحیوں کے لیے، عبرانی بائبل کو پڑھنا ایک اجنبی ملک کی طرح محسوس ہو سکتا ہے جہاں بظاہر نئے عہد نامے کے فضل کے بغیر ،خُدا کے بہت سارے قوانین اور انتقام نظر آتا ہے۔

اگر آپکا بھی یہی خیال ہے تو، سلاطین اول اور سلاطین دوئم میں ایک مہینہ گزارنا آپ کے لئے تسلی بخش ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ یہاں پر ہم اُس مُحبت سے بھرے اور مقدس خُدا کی جھلک دیکھتے ہیں جو یہ آرزُو رکھتا ہے کہ اُس کے لوگ اُس کے ساتھ سچائی سے چلیں۔

خُدا اُن سے کبھی دستبردار نہیں ہوتا جن سے وہ پیار کرتا ہے، بلکہ اپنے نبیوں کے ذریعے اُنہیں اپنی طرف واپس بلاتا رہتا ہے۔

اصل میں ایک کتاب کے طور پر لکھی گئی داؤد بادشاہ سے بابلی جلاوطنی تک اسرائیل کی بادشاہت کا تاریخی بیان 1 اور 2 سلاطین میں تقسیم کیا گیا تھا کیونکہ یہ سب ایک طومار میں نہیں آ سکتا تھا ۔

سلاطین کی دونوں کتابیں غالباً بابل میں یہودی لوگوں کی جلاوطنی کے دوران لکھی گئیں، یہ کتابیں بتاتی ہیں کہ خدا کے لوگوں کو وعدہ کی سرزمین سے کیوں نکالا گیا تھا۔

اور یہ اسرائیل کے بادشاہوں کو اس لحاظ سے درجہ بندی کرتی ہیں کہ آیا انہوں نے ’’خدا کی نظر میں اچھا کیا یا برا‘‘؛ یعنی کیا وہ لوگوں کو خدا کی طرف پھیر لائے یا اُس سے دور لے گئے ؟

ہم اپنا سفر اسرائیل کے دوسرے بادشاہ داؤد کے آخری ایام سے شروع کرتے ہیں، جسے خدا نے اپنے دل کے مُوافِق ایک شخص کے طور پر پُکاراہے۔ (اعمال 13:22)۔

اگرچہ داؤد نے اپنے بیٹے سلیمان کو اگلا بادشاہ بنانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ایک اور بیٹے ادونیاہ نے تخت پر قبضہ کرنے کی سازش کی۔ لیکن خدا نے ناتن نبی کو داؤد کو ادونیاہ کی چالوں سے خبردار کرنے کے لیے بھیجا، اور اس طرح جانشینی کے منصوبے پرداؤد (اور خدا) ایک ہی بات پر برقرار رہے۔

داؤد خدا پر بھروسہ کر سکتا تھا کہ وہ اسے دُشمن کے بُرے منصُوبوں سے بچائے۔ ہم بھی جو میراث چھوڑ رہے ہیں اس کے لئےہم مدد، پناہ اور امن کے لیے خدا پر اعتماد کرسکتے ہیں۔


دُعا: ” اے خدا باپ ،  میری مدد فرما کہ میں تیرے کلام کو سمجھوں  اور اپنی زندگی میں  اُس پر عمل  کروں  ۔ مجھے اپنی روح کے ذریعے اپنی سچائی اور فضل کو جاننے کی ترغیب دے۔ آمین۔”

عملی  اقدام  : کچھ سوچیں کہ آپ اپنے پیچھے کون سی میراث چھوڑیں گے، اس بات پر غور کریں کہ آپ اپنے آس پاس کے لوگوں کو برکت دینے کے لیے کون سے مثبت اقدامات کر سکتے ہیں۔

غور کرنے کے لیے کتاب : اِستشنا 6: 7-5, زبور 78: 4-1, متی 6: 21-20, 2. تیمتُھیس 4: 8-6