1. سلاطین 3: 9-1: "سو تُو اپنے خادِم کو اپنی قوم کا اِنصاف کرنے کے لئے سمجھنے والا دِل عِنایت کر تا کہ میَں بُرے اور بھلے میں اِمتیاز کر سکوُں …” (آیت 9)
ڈلاس ولارڈ، روحانی تشکیل پر ایک مشہور فلسفی اور مصنف، اپنی عاجزی اور نرمی کے لیے جانا جاتا تھا، اور نہ صرف بہت ہوشیار بلکہ گہرے عقلمند ہونے کے لیے بھی جانا جاتا تھا۔
اس نے ایک بار ایک دوست کو بتایا کہ اس نے خدا سے کہا تھا کہ وہ اسے ایسے جملے اور فِقرے دے جو یادگار طور پر معنی کا اظہار کریں، جیسے کہ اس کی خوشی کی تعریف: ‘ایک وسیع اور مستقل نہ ختم ہونے والا احساس’۔
اس نے ان الفاظ کو عوامی حلقوںمیں اِستعمال کے قابل سمجھا، کیونکہ اگر وہ سچے اور اچھے تھے تو وہ خدا کی طرف سے تھے اور سب کے لیے تحفہ تھے۔
وہ جدید دور کی ایک مثال تھے جس نے خدا سے حکمت کی تلاش کی اور حاصل کی۔ حکمت کے متلاشی کی ایک قدیم مثال سلیمان بادشاہ ہے۔
جب خواب میں خدا نے اس سے پوچھا کہ وہ کیا لینا پسند کرے گا تو اُس نے حکمت مانگی۔ وہ دولت یا طاقت کی درخواست کر سکتا تھا، لیکن اس کے بجائے اس نے خدا کے لوگوں پر حکومت کرنے کے لیے ’ سمجھداردل‘ کی مانگ کی۔ ( آیت ۹)
اور خُداوند نے، اُس کی عاجزی اور التجا سے خوش ہو کر اُسے نہ صرف حکمت بلکہ دولت، اثر و رسُو خ اور عزت بخشی۔ خُدا نے وعدہ کیا کہ اگر سلیمان اُس کی فرمانبرداری جاری رکھے تو وہ عُمر کی درازی پائے گا۔ (آیت14)
ہم بھی سرگرمی سے خدا کی حکمت کی تلاش کر سکتے ہیں، بشمول بائبل کو پڑھنے اور غور کرنے کے ذریعے۔ خُدا نے ہمیں اپنی ہدایت اور ترقی کے لیے اپنا کلام دیا ہے۔
اس کے علاوہ، ہم اس کی روح کی ہدایت کی تلاش کر سکتے ہیں اور پھر اس پر دھیان دے سکتے ہیں، جس طرح بھی وہ رہنمائی کرتا ہے اس کا جواب دے سکتا ہے۔ تب ہم تبدیلی اور فضل کا تجربہ کریں گے۔
ہم اپنے حکیم خدا پر بھروسہ کر سکتے ہیں؛ وہ جو تمام بھلائیوں اور حکمت کا سرچشمہ ہے ہماری رہنمائی کرے گا اور ہمیں اپنی شبیہ پر مزید ڈھالے گا۔
دعا : "اَےخُداوند یسوع مسیح، آپ حکمت کی شخصیت ہیں۔ بخش کہ میری زندگی میں تیری حضوُری مجھے تیرے جلال کے لیے بنائے اور ڈھالے۔ آمین۔”
عملی اقدام : خدا کی حکمت کو قبوُل کرنے کی کوشش کریں اپنے آپ کو اُس کے سامنے عاجزکرتے ہوئے، اس کی صفات کا اعلان کرتے ہوئے اور یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ آپ اس کی تخلیق کردہ مخلوق ہیں۔
غور کرنے کے لیے کتاب: اِمثال 3: 18-13, واعظ 7: 12-11, لُوقا 21: 19-12, یعقُوب 1: 8-5