1. سلاطین 16:3 -28 : "اُنہوں نے دیکھا کہ عدالت کرنے کے لئے خُدا کی حِکمت اُس کے دِل میں ہے۔” (28 آیت)
دُکھ پاگلوں جیسی حرکتیں کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ ہم نے ایسے بہن بھائیوں کے بارے میں سنا ہو گا کہ جب ان کے والدین اِنتقال کر جاتے ہیں تو وہ مادی چیزوں پر لڑتے ہیں یا جائیداد کو کیسے تقسیم کرتے ہیں۔
ایک دُوسرے پرالزام تراشی کی جاتی ہے، جذبات کے بہاؤ میں ایک دوسرے پر تھپڑ مارے جاتے ہیں۔ ایسی صُورتِ حال میں اپنے عزیز کو کھو دینے کا نقصان بدقسمتی سے بڑھ جاتا ہے۔
ہم 1 ۔سلاطین 3 باب کی اس کہانی میں ایک انتہائی غمگین صورت حال دیکھتے ہیں، جب دو عورتیں بادشاہ سلیمان کے سامنے آئیں اور اُس سے اِنصاف کی اِستدعا کی کہ فیصلہ کیا جائے کہ اِن میں سے اُس بچے کی ماں کون ہے جو رات کو مر گیا تھا۔
جنسی کارکن ہونے کی وجہ سے وہ معاشرے کے سب سے نچلے طبقے کا حِصہ تھیں، اور اُن کی دیکھ بھال کرنے والے خاندان کے لوگ بھی اُن کے پاس نہ تھے۔
قدیم قریب مشرق میں ، اگر کسی عورت کے شوہر کی موت ہوجاتی تھی اور اس کا وسیع تر کنبہ اپنے گھروں میں اس بیوہ کا خیرمقدم نہ کرتا تھا ( یا اس کے شوہر کے بھائی اُس سے شادی کرنے سے انکار کردیتے تھے) تو اُسے بے سہارا چھوڑ دیا جاتا تھا اور اُسے زندہ رہنے کے لئے جنسی کام کی طرف رجوع کرنا پڑتا تھا۔
پھر، جیسا کہ اب، بہت سے اسباب نے خواتین کو جسم فروشی کی تجارت میں دھکیل دیاہے۔ اوریہ کہ سلیمان بادشاہ اس معاملے میں فیصلہ دینے کے لیے وقت نکالتا ہے اِس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پسماندہ لوگوں کا خیال رکھتا تھا۔
اور غور کیجیئے کہ زندہ بچے کی حقیقی ماں کو دریافت کرنے میں اُس نے کیسا تخلیقی طریقہ اختیار کیا ۔ اس نے خواتین کے غُصہ ناک طعنوں کے تبادلے کو روک دیا جب اس نے انہیں ان کے نیتوں کو ظاہر کرنے پر مجبور کیا، جیسا کہ حقیقی ماں لڑکے کو مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتی تھی، یہ جانتے ہوئے کہ اِس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنے بیٹے سے علیحدہ کر دی جائے گی۔
اِس حکم سے، تمام بنی اسرائیل جان گئے کہ خدا نے ان کے بادشاہ کو حکمت کا تحفہ بخشاہے۔ ہم بھی خدائی حکمت کی تلاش کر سکتے ہیں، جو اکثر مسائل کو حل کرنے کے لیے تخلیقی نقطہ نظر کی علامت ہوتی ہے۔
دُعا: ” اَے خُداوند، آپ تمام حکمت کا سرچشمہ ہیں، اور آپ ہمیں اپنا فضل اور سچائی عنایت فرما ئیں ۔ توفیق بخیش کہ میں آج آپ کے قدموں میں بیٹھوں اور آپ سے سیکھوں۔ آمین۔”
عملی اقدام : اِس سال کے ایسے اوقات کی جانچ کریں جب آپ کو احساس ہوا کہ خُدا نے آپ کو اپنی تخلیقی حکمت بخشی۔
غور کرنے کے لیے کتاب : واعظ 8: 12-11, واعظ 19: 21-20, 1. کرنتھیوں 2: 16-6, کُلسیوں 3: 17-15