2-سلاطین 9: 13-1: "خُداوند یوُں فرماتا ہے کہ میں نے تجھے مَسح کر کے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا ہے۔ ” (آیت 3)
اگر ہم کوئی نیا کام یا کوئی نیا پروجیکٹ کرتے ہیں، تو ہو سکتا ہے کہ ہمیں اپنے ساتھیوں یا رضاکاروں سے جو اَب موجودنہیں ہیں ، رہ جانے والے کچھ نامکمل معاملات کو حل کرنا پڑے ۔
ہو سکتا ہے کہ ہم پریشان ہو جائیں کہ کام صحیح طریقے سے نہیں ہوئے ، لیکن انہیں اب بھی کرنے کی ضرورت ہے۔ ایلیا نے بھی کچھ ادھورا کام چھوڑ دیا تھا۔
جب خُداوند نے اُس سے نرم سرگوشی میں بات کی (1 ۔ سلاطین 9:19-18)، ایلیاہ کو خُداوند کے مقصدکی تکمیل کے لیے بعل کی پرستش کو ختم کرنے کی ہدایات موصول ہوئیں۔
لیکن ایلیاہ نے ایک حکم پر عمل نہیں کیا جو یا ہُو کو بادشاہ کے طور پر مسح کرنا تھا، لہذا خدا کو اس معاملے کو اٹھانے کے لیے کسی اور کو تلاش کرنا پڑا۔ اوریہ الیشع نکلا۔
پرانے عہد نامے میں بادشاہوں کو اکثر مسح نہیں کیا جاتا تھا، لیکن سوائے دو قابل ذکر شخصیات کے یعنی داؤد بادشاہ، جنہیں سیموئیل نبی نے مسح کیا تھا (1 – سیموئیل 16: 13-1) اور سلیمان، داؤد بادشاہ کا بیٹا جسے صدوق کاہن نے مسح کیا تھا (1- سلاطین 1: 50-38)۔
یاہو کا مسح کیا جانا داؤد کے مسح کئے جانے ہی کی طرح ہے کیونکہ دونوں کو خفیہ طور پر مسح کیا جاتا ہے – شاید اس لیے کہ یاہُو اپنی بادشاہی کا اعلان کرنے کے لیے سب سے زیادہ اپنی حِکمتِ عملی کا تعین کر سکے۔
یہ کہانی حیرت کے بغیر آگے بڑھتی ہے، اور ایلیاہ کا نامکمل کام اب مکمل ہو چکا ہے۔ خُدا کی خواہش ہے کہ اُس کے لوگ اُس کی پیروی کریں اب ایک مرتد بادشاہ رکاوٹ نہیں بنے گا۔
(اگرچہ، جیسا کہ ہم بعد میں دیکھیں گے، بادشاہ یاہوُ نے ابتدا میں خُدا کی پیروی کی، لیکن پھر وہ بھی اپنا راستہ بھول گیا۔) یہ بیان خدا کی ایک اور یاد دہانی ہے کہ وہ اپنے لوگوں کی زندگیوں میں کام کرنے کی قُدرت کو جاری رکھے گا ، اور یہ کہ وہ کسی طرح سے بھی ہماری ناکامیوں سے محدود نہیں ہوتاہے۔
یہ پیغام ایک انتباہ کے طور پر بھی کام کرتا ہے، لیکن ایک یقین دہانی کے طور پر بھی، کہ خدا اپنی دنیا میں اِنسان کی نجات کے کام کو جاری رکھے گا، چاہے کچھ بھی ہو۔
دُعا : "اے خدا باپ ، کبھی کبھی میں آپ کے حکم پر عمل کرنے میں ناکام رہتا ہوں، کبھی خوف کی وجہ سے اور کبھی نافرمانی کی وجہ سے۔ مجھے معاف فرما ، اور مجھے اپنی آواز کی پیروی کرنے کی ہمت عطا کر۔ آمین۔”
عملی اقدام : عالمی رہنماؤں، اور خاص طور پر اپنے ملک کے رہنماؤں کے لیے دعا کریں، تاکہ وہ انصاف پسند اور عقلمند ہوں۔
غور کرنے کے لیے کتاب: یشوع 21: 45-43, حزقی ایل 12: 28-26, گلِتیوں 6: 10-9, فِلپس 1: 6-3