2- سلاطین 4: 41-38: "اے مردِ خُدا دیگ میں موت ہے۔”( آیت40 )
خدا ہماری دعاؤں کا جواب اپنی معجزانہ مداخلت کے ذریعہ سے دے سکتا ہے ، لیکن وہ عملی ذرائع بھی استعمال کرسکتا ہے ، جیسا کہ آج ہم اِس کی واضاحت دیکھتے ہیں ۔
الیشع اپنے ساتھ سفر کرنے والے انبیاء کےایک گروہ کےلئے ذمہ دار ہے ، اور جب انہیں قحط سے متاثرہ زمین میں کھانے کے لئے خواری کرنا پڑتی ہے, نوکروں میں سے ایک ان کے کھانے کے لئے کچھ جنگلی لوکی جمع کرتا ہے۔
کچھ بائبل کے مبصرین کا خیال ہے کہ یہ ایک چھوٹا سا پیلے رنگ کا تربوز تھا جسے ‘ سدوم ’ کا سیب کہا جاتا ہے ، جس کی زہریلی خصوصیات مہلک ہوسکتی ہیں۔
لیکن جب یخنی میں آٹا شامل کیا جاتا ہے تو ان لوکیوں کو کھایا جاسکتا ہے ، کیونکہ آٹا تلخی کو جذب کرتا ہے اور انہیں خوردنی بنا دیتا ہے۔
یہ خدا کا ایک طریقہ ہے جو الیشع کو اس کی تخلیق کے بارے میں حکمت اور علم دے کر مداخلت کرتا ہے۔
یہ کہانی ہمیں یاد دلاسکتی ہے کہ اگرچہ بعض اوقات خدا ہماری زندگی میں معجزانہ طور پر کام کرتا ہے ، لیکن وہ روزمرہ کی چیزوں کا بھی استعمال کرسکتا ہے اپنی ہم دنیا میں جو سامنا کرتا ہیں تا کہ اپنی تبدیلیوں کو متاثر کرے۔
ہمیں عام چیزوںکو حقیر سمجھنے کی ضرورت نہیں ہے ، یہ سوچ کر کہ وہ صرف روحانی ذرائع سے کام کرے گا. در حقیقت ، وہ ہمیں زندگی کی چیزوں میں خود کو زیادہ مضبوطی سے جڑ پکڑنے کے لئے بلا رہا ہے, تاکہ ہم اس پر نہ صرف اس وقت انحصار کریں جب وہ مداخلت کے اپنے حیرت انگیز اور ہولناک اوقات کا استعمال کرتا ہے بلکہ جب وہ اپنی نرم سرگوشیوں کے ذریعہ ہم سے بات کرتا ہے۔
جیسا کہ آپ زندگی کی چیزوں پر غور کرتے ہیں ، کسی بھی معجزے کے بارے میں سوچیں جو آپ نے دیکھا ہے کہ خدا فطرت کے ساتھ جُڑے ہونے کے طور پر کرتا ہے ، جیسے الیشع نے یخنی کے ساتھ کیا تھا اور یہ کہ اُس کی شمولیت نے آپ کی زندگی کو کیسے بدلا؟
دُعا: ” اے معجزات کے خداوند ، میری زندگی میں کام کریں۔ جہاں ایسا لگتا ہے کہ کوئی راستہ نہیں ہے وہاں ایک راستہ بنائیں ، اور مجھے اُمید بخشیں ۔آمین۔”
عملی اقدام: کسی ایسے شخص کے لئے کوئی ایسا عملی کام کیجئے جو اُس کو ایک معجزے کا احساس دِلائے ( کسی پڑوسی کی مدد کریں ، کسی کی خریداری کی ادائیگی کریں، کسی بچے کے لئے کچھ پڑھیں)
کلام پاک پر غور کرنا: زبور 77: 14-13, یرمیاہ 32: 17-16, متی 17: 20-17, یُوحنا 4: 48-46