ہم اکثر یوحنا کو ایسے”شاگرد جس سے یسوع پیار کرتے تھے” یا "پیارے شاگرد” کے طور پر جانتے ہیں۔ وہ ابتدائی کلیسیا کے تین بزرگوں میں سے ایک اور مسیحییت کے ستونوں میں سے ایک تھا۔
تاہم، کیا اُس کا پیغام آج بھی ہمارے لیےمُطابقت رکھتا ہے؟ ہم اپنی جدید دنیا میں ان کی تحریروں سے کیا حاصل کر سکتے ہیں؟
!یہ پانچ وجوہات ہیں کہ آپ کو آج یوحنا کی انجیل کیوں پڑھنی چاہیے
ایک ادبی شاہکار
اپنی شاعرانہ اور اشتعال انگیز زبان کے استعمال کے ساتھ، قارئین کے سامنے یُوحنا مسیح کی انسانیت کی منظرکشی کرتا ہے۔ وہ ہمیں یسوع کی محبت (یوحنا34:13-35)، اُسکاغُصہ (یوحنا 2: 15-17)، اور اُسکی شفقت (یوحنا 32:11 -35) دکھاتا ہے۔
اِس کے علاوہ ، وہ تمثیلوں کی بجائے بھرپور علامتوں کا استعمال کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، یوحنا یسوع کو ’’حقیقی انگور کی بیل‘‘ (یوحنا1:15) اور ’’زندگی کی روٹی‘‘ (یوحنا11:10) سے تشبیہ دیتا ہے۔
متجسس لو گوں کے لیے ایک پیغام
یُوحناکی انجیل ہمیں دکھاتی ہے کہ اُس پر یقین کرنا ہمیشہ آسان نہیں ہوتاہے۔ بہت سے لوگ جو یسوع کے پاس آئے شک اور بے یقینی سے بھرے ہوئے تھے، لیکن متجسس تھے۔ ہم یہ دیکھتے ہیں جب نیکدیمس رات کو یسوع کے پاس آتا ہے، سامری عورت کنویں پر یسوع سے سوال کرتی ہے، تُوما رسُول، یسوُع کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے پر شک کرتا ہے، اور بہت سی دوسری مثالوں میں بھی۔ پھر بھی، ہر ایک مثال میں، یسوع نے ان کے تمام شکوک کو دور کیا۔
اِس لئے، یوحنا ہمیں دعوت دیتا ہے کہ ہم اپنی زندگی میں یسوع کا تجربہ کریں اور خود نتیجے پر پہنچیں ۔ وہ اپنی انجیل ، ایسے لوگوں کو پیش کرتا ہے جِن کے زہن تجسس سے بھرے ہوں ۔
مقصد پر مبنی پیغام
یوحنا ہمیں کتاب کے آخر میں اس انجیل کا مقصد بتاتا ہے۔ اُس کا مقصد یہ نہیں تھا کہ یہ کتاب یسوع کی زندگی کا ایک ہمہ جہت بیان ہو، بلکہ پڑھنے والے کو یسوع پر یقین کرنے میں مدد کرنا تھا (یوحنا 20:30،31)۔ یہ صاف مقصد پوری کتاب میں واضح ہے اور ہمیں یسوع اور اس کے مشن کے بارے میں گہری سمجھ دیتا ہے۔
منفرد بیانیہ
یوحنا کی انجیل میں یسوُع کے معجزات، گفتگو اور واقعات کی ایک بڑی تعداد ہے جو اِسے ایک منفرد کتاب بناتے ہیں۔ یہ بات اِسے ایک قیمتی اضافہ بناتی ہے اور دوسری اناجیّل کی اچھی طرح تائید کرتی ہے۔
یُوحنا یسوع کی الوہیت اور باپ کے ساتھ اُس کے لاثانی تعلق پر بھی زور دیتا ہے۔ اِس کے علاوہ، وہ یسوع پر دنیا کے نجات دہندہ کے طور پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور ہمیں اس پر ایمان لانے کی تاکید کرتا ہے۔
اِنجیل دُنیا کے لیے
متی، مرقس اور لوقا نے بالترتیب یہودی، رومی اور یونانی سامعین کے لئے اناجیل لکھیں۔ تاہم، یُوحنا نے عالمگیر سامعین کے لئے اِنجیل کو لکھا۔ ہم یہ اُس وقت دیکھتے ہیں جب یسوع کو ’’دنیا کا نجات دہندہ‘‘ (یوحنا 4: 42) ، اور ’’دنیا کا نور‘‘(یوحنا12:8) پُکارا جاتا ہے
اِس کے علاوہ ، یوحنا رسوُل (یوحنا 16:10)میں یسوع کے عالمگیر مقصد کا ایک بہت ہی واضح حوالہ دیتا ہے، ’’میری اور بھی بھیڑیں ہیں جو اِس بھیڑ خانہ کی نہیں ہیں۔ مجھے انہیں بھی لانا ضرور ہے۔ وہ بھی میری آواز سنیں گی اور ایک ہی گلہ اور ایک ہی چرواہا ہو گا۔
اختتامیہ میں
یوحنا کی انجیل دل کو لُبھانے والے متن کے ذریعے ایک سادہ پیغام پیش کرتی ہے۔ یُوحنا کی ہنر مندانہ تحریر بہت دلکش اور دلفریب ہے۔ تاہم، وہ ایمان اور محبت کے اہم مسائل پر زیادہ دھیان دیتا ہے جو ہماری جدید جستجو کی دنیا سےبہت تعلق رکھتے ہیں۔
خُدا کرے کہ یہ مُطالعہ آپ کو آج یوحنا کی انجیل پڑھنے کی ترغیب دے !