تنہا
ایڈمرل جنرل ایم کی جانب سے فوٹو

مرقس 1: 40-45 : اور اِس بات کو ایسا مشہوُر کیا کہ یسُوع شہر میں پھر ظاہری طور پر داخِل نہ ہو سکا بلکہ باہر ویران مقاموں میں رہا اور لوگ چاروں طرف سے اُس کے پاس آتے تھے۔ (آیت45)

یسوع کے بارے ایک دقیانوسی نظریہ ایک ایسے شخص کا ہے جو بعض اوقات کھلی فضا میں بات کرنے کے لیے آتا تھا اور مختلف واقعات کے درمیان اپنے شاگردوں کے ساتھ وقت گزارتا تھا۔

بے شک یہ نمونہ غالب رہا۔ لیکن مرقس کی یہ آیت اور دوسری انجیلوں کی متوازی آیات ایک زیادہ پیچیدہ تصویر پیش کرتی ہیں۔

بہت شروع شروع میں، یسوع کو ایک معجزات کرنے والے اور مُنادی کرنے والےکے طور پر سراہا گیا اور اس لیے وہ آسانی سے ادھر ادھر نہیں جا سکتا تھا۔

وہ یقینی طور پر اپنے باپ کے ساتھ وقت گُزارنےکے لیے تنہا جگہوں پر گیا، بلکہ ہجوم سے دور ہونے کے لیے بھی۔ اس کے ساتھ ساتھ، یوحنا 7: 1 کے مُطابق ابتدائی طور پر یسوع کے یروشلم کے دوروں کو احتیاط سے منظم کرنا پڑا کیونکہ حکام اس کو قتل کرنے کے درپے تھے، اس کے حتمی مصلوب ہونے سے کچھ سال پہلے۔

اگر زندگی مصروف ہے یا عجیب ہے یا سیدھی نہیں، تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ آپ کا عظیم سردار کاہن آپ کے ساتھ ہمدردی رکھتا ہے، نہ صرف سب جاننے والے کے طور پر بلکہ ایک ایسے شخص کے طور پر ‘جو سب باتوں میں ہماری طرح ‘ (عبرانیوں 15:4) آزمایا گیا تو بھی بے گناہ رہا۔

یسوع ’تنہا جگہوں‘ میں تھا، شاید اُس نے تنہائی کا تجربہ کیا ہو۔ یقینا، وہ لوگوں کی مایوسی کو جانتا تھا جوویسے نہیں کر پاتے جیسا وہ کہتا تھا (کیاکوئی والدین اسے پڑھ رہے ہیں؟ یا میاں بیوی؟!)۔

ہمارے اندر ایک چھوٹی سی آواز ہو سکتی ہے کہ ‘کب میں یہ ٹھیک کرتاہوں…’ لیکن سچ یہ ہے کہ ہمیشہ کچھ نہ کچھ ایسا ہوگا جو ہمیں اپنے مشن کو آگے بڑھانے سے روکے گا۔

آپ کو معلوم ہو گا کہ یسوع ایک شفایافتہ آدمی کو بھی اپنے پاس سے ہٹنے نہیں دیتا ہے، اور وہ آپ کی بھی رہنمائی کرے گا تاکہ آپ کے مواقع کو زیادہ سے زیادہ حاصل کر سکیں جیسا کہ وہ آج آپ کی رہنمائی کر رہا ہے۔


اے خُدا تیرا شکر ہو کہ تُو  اِن تناؤ کو سمجھتاہے جس میں آج میں رہتا ہوں۔ مجھے ایک ہموار راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین۔

عملی اقدام: خدا کو اپنی جدوجہد کے بارے میں بتائیں اور کسی اچھے دوست کے ساتھ شئیر کریں۔ کیا ایسے حل ہیں جو تبدیلی لا سکتے ہیں؟

غور کرنے کے لیے کتاب : زبور 25: 22-16, یسعیاہ 53: 6-1, یوحنا 7: 10-1, عبرانیوں 4: 16-14.