نشیب و فراز
بجانب اےزی-بی ایل ٹی

یوناہ 4 : 2-3: اَب اے خُداوند میں تیری منت کرتا ہوں کہ میری جان لے لے کیونکہ میرے اِس جینے سے مر جانا بہتر ہے۔(آیت3)

اگر یوناہ جدید دور میں ہوتا تو اس کی خدمت کے خبرنامے بہت دلچسپی سے پڑھے جاتے۔

ایک حیران کن بیداری دیکھنے میں نظر آتی ہے جب خُدا جیسا کہ اُس نےاُنہیں ہلاک کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ اُن لوگوں کو سزا نہیں دیتا۔

آپ کتاب کے بارے میں تصور کر سکتے ہیں کہ اس میں کیا کچھ پایاجاتاہے اور اس بات پر ایک باقاعدہ نشست کی دعوت دی جا سکتی ہےکہ یوناہ بعد میں اس سے فائدہ اٹھائے گا۔ لیکن یوناہ کا جواب یہ ہے کہ خدا سےکہے کہ اُس کی جان لے لے۔

اس کے پیچھے دعائیہ ٹیم بہت الجھن کا شکار ہوئی ہو گی۔ وجہ واضح طور پر یوناہ 4: 2میں بتائی گئی ہے: وہ جانتا تھا کہ خُدا مہربان ہے اور یہ بالکل وہی تھا جس کا اُسے ڈر تھا۔

لہٰذا یوناہ کی کتاب کے آخر میں، ہمارے پاس ایک نافرمان نبی نظر آتا ہے جو اب بدمزاج اور بے وقوف نبی بنتا جا رہا ہے – بیک وقت مرنا بھی چاہتا ہے اور اس پودے سے بھی بچنا چاہتا ہے جسے خدا فراہم کرتا ہے اور پھر ہٹادیتا ہے۔

آپ ایسی کہانی بنا نہیں سکتے، اور جن لوگوں کویہ شک ہے کہ یوناہ کی پوری کہانی بنائی گئی ہے،تو انہیں ایک ایسے نبی کو جاننا ہوگا جس نے ہمارے جیسے حالات سے بلکل مختلف حالات میں پرورش پائی اور جس کے دور میں وقت کاتقاضا کچھ اور تھایعنی نینوہ کے لوگ بنی اسرائیل کے جانی دُشمن تھے ۔

کیا آپ نے خود کو متضاد نہیں پایا؟ چیزیں روحانی طور پر درُست ہو گئی ہیں لیکن آپ غیر متوقع طور پر مطمئن نہیں ہیں؟

یا ایسا لگتا ہے کہ آپ چند ہی گھنٹوں میں ایک طرح کے جذبات سے دوسرے طرح کے جذبات میں کھوجاتے ہیں۔ شکر ہے کہ خدا نبی سے جھگڑتا ہے۔

وہ بالکل مستقل مزاج ہے اور خونخوار لوگوں کے لیے اپنی محبت کا ہاتھ بڑھاتا ہے جو توبہ کرتے ہیں (حالانکہ آخرکار ایک صدی بعدان لوگوں کو ناحوم نبی کے دور میں عدالت کا سامنا کرنا پڑا)۔

ابھی کے لیے، وہ محفوظ ہیں اور اسی طرح نبی بھی ، ان لوگوں کو اس لئے چھوڑ دیا گیا کہ وہ اس خدا پر غورکریں جو نہایت مہربان ہے: نینوہ کے لوگوں کے لیے خُدا کی نگہداشت، ذاتی طور پر اُن کے لئےخُدا کی فکر کی آئینہ دار ہے۔

اور اگر آپ اپنے اردگرد اتار چڑھاو سے واقف ہیں، تو آپ یقین کر سکتے ہیں کہ وہ آپ کے لیے بھی اُتنا ہی فکر مند ہے!


 دُعا: اےخداوند، یوناہ  کی طرح میں کبھی کبھی پورے طور پرزندگی کے نشیب و فراز کی مختلف  جگہوں  پر ہوتا ہوں: اوپر اور نیچے۔ میں  جن حالات میں بھی ہوں آپ کا شکریہ کہ آپ مجھ سے ملتے ہیں ۔ آمین۔

عملی اقدام: اگر آپ خود کو مخالفتوں کا شکار محسوس کرتے ہیں تو کوشش کریں کہ چیزوں کو زیادہ سنجیدگی سے نہ لیں  ۔ وقفہ لیں۔ دعا کریں اور خدا سے مانگیں کہ وہ آپ کو ایک مستحکم دماغ عطا کرے۔

غور کرنے کے لیے کتاب : خروج 34: 7-6, 2.کرنتھیوں 34: 33-14, اعمال 2: 41-14 اور 19: 20-1