انتظار کرنا ایک مشکل ترین چیز ہے جس سے ہمیں زندگی میں گزرنا پڑتا ہے۔ یہ سچ ہے چاہے ہم تعلیمی عمل میں ہوں، ہسپتال میں ٹیسٹ کے نتائج کا انتظار کر رہے ہوں، کام پر جاتے ہوئے بس کا انتظار کر رہے ہوں، یا ایک کسان کے طور پر اپنے کھیت کی پیداوار دیکھنے کا انتظار کر رہے ہوں۔ ایمانداروں کے لیے، بعض اوقات خُدا کی طرف سے کسی وعدے کو پورا کرنے کا انتظار کرنا بھی اتنا ہی مشکل ہوتا ہے۔
خُدا کے لوگوں کے طور پر، ہم کیا کرتے ہیں اور اپنے آپ کو کیسے برتاؤ کرتے ہیں جب ہم خُداوند کا نام پکارنے کا انتظار کرتے ہیں۔ کیونکہ ایک مسیحی کے لیے، یہ صرف منزل (جنت) کے بارے میں نہیں ہے بلکہ سفر کے بارے میں بھی ہے۔
خدا آپ کی زندگی کے سفر میں دلچسپی رکھتا ہے
خدا ہمارے سفر میں بہت دلچسپی رکھتا ہے، اس لیے ہمیں اس کے ساتھ چلنا چاہیے۔ میں نے ایک دفعہ ایک اقتباس پڑھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’خدا کا انتظار کرتے وقت وہی کرو جو ویٹر کرتے ہیں، خدمت کرتے ہیں۔‘‘ یہ بیان اس بات کو زندہ کرتا ہے جو میں نے سفر کے بارے میں پہلے کہی تھی۔
ہم کیا کرتے ہیں، کیوں کرتے ہیں، اور ہم اسے کیسے کرتے ہیں یہ تمام عمل کے اہم حصے ہیں۔ ہم نتائج پر توجہ مرکوز کرتے ہیں اور عمل کو نظر انداز کرتے ہیں۔ کچھ لوگ کہتے ہیں، "لیکن ہم یتیموں کی مدد کرتے ہیں، ہم اپنی برادری میں ضرورت مندوں کی مدد کرتے ہیں، اور ہم دنیا بھر میں خیراتی کام کرتے ہیں” تاکہ بدعنوان یا گناہ کے کاموں کو جائز ٹھہرایا جا سکے۔
ہماری نیک نیتی اس نیکی کو حاصل کرنے کے لیے کیے گئے برے اعمال کو درست یا مٹا نہیں سکتی۔ خُدا اُتنی ہی دلچسپی رکھتا ہے جو ہم کرتے ہیں جتنی اس بات میں کہ ہم کیوں اور کیسے کرتے ہیں۔
حبقوق ایک ایسا آدمی تھا جو اپنی نسل کے گنہگار طرز زندگی سے ٹوٹا ہوا آدمی تھا۔مردِ خدا کے طور پر، وہ چاہتا تھا کہ برائی کا خاتمہ ہو، مظلوموں کے لیے انصاف ہو، اور اسرائیل میں انصاف بحال ہو۔
حبقوق نے ایک ایسے وقت کا خواب دیکھا جب برائی کی سزا دی جائے گی، راستبازی کو برقرار رکھا جائے گا، اور اسرائیل میں امن پروان چڑھے گا۔ اس کے دل میں ان خواہشوں نے اسے خدا کے بارے میں دریافت کرنے پر اکسایا۔ ہمیں اپنے حالات کی وجہ سے اس سے منہ موڑنے کے بجائے رب کی طرف رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔
خدا کے وقت کا انتظار
حبقوق کی کتاب ایک مکالمے کی صورت میں پیش کی گئی ہے۔ نبی اپنی شکایات رب کے سامنے پیش کرتا ہے اور جوابات حاصل کرتا ہے۔ مزید برآں، یہ کتاب یسعیاہ1 :18 کی طرف توجہ دلاتی ہے: ” اب خداوند فرماتا ہےآؤ، ہم باہم حُجت کریں۔ اگرچہ تمہارے گناہ قرمزی ہوں وہ برف کی مانند سفید ہو جا ئیں گے اور ہر چند وہ ارغوانی ہوں توَ بھی اُون کی مانند اُجلے ہوں گے۔”
حبقوق خدا کے ساتھ بحث کرتا ہے اور سوال کرتا ہے، اور خدا رحم سے جواب دیتا ہے۔ حبقوق کے لیے کچھ جوابات کو قبول کرنا مشکل ہے۔
جب حبقوق خداوند کے پاس اپنی شکایت لے کر آیا تو اس نے کہا، "میں اپنی دید گاہ پر کھڑا رہوں گا اور بُرج پر چڑھ کر اِنتظارکروں گا کہ وہ مُجھ سے کیا کہتا ہے اور میں اپنی فریاد کی بابت کیا جواب دوُں۔ ” (حبقوق2 :1) . . یہاں خدا نبی کی شکایتوں کا جواب دیتا ہے۔
اور خداوند نے مجھے جواب دیا: رویا کو تختیوں پر ایسی صفائی سے لکھ کہ لوگ دوڑتے ہُوئےبھی پڑھ سکیں۔ کیونکہ یہ رویا ایک مقررہ وقت کے لئے ہے۔ یہ جلد وقُوع میں آئے گی اور خطا نہ کرے گی۔ اگرچہ اِس میں دیر ہو تو بھی اِس کا مُنتظر رہ کیونکہ یہ یقینی طور پر وقوع میں آئے گی۔ تاخیر نہ کرے گی ۔ "دیکھ مُتکبر آدمی کا دِل راست نہیں ہے لیکن صادق اپنے ایمان سے زِندہ رہے گا۔‘‘ (حبقوق 2:2-4)۔
حبقوق کے بارے میں خُدا کے جواب کو دیکھتے ہوئے، آئیے ایمان کے ساتھ انتظار کرنے کا طریقہ سیکھنے کے لیے کچھ اصول تیار کریں۔
اپنی رویا کولکھیں
ایسے لوگ ہیں جو رویا اور/یا فیصلوں کو لکھنے میں یقین نہیں رکھتے، لیکن ایسی چیزوں کو لکھنا مشکل ہے۔ جب حبقوق نبی خدا کے پاس اپنی شکایتیں لے کر آئے تو انہیں کہا گیا کہ وہ ایک رویا لکھیں اور اس کے سچ ہونے کا انتظار کریں۔ اپنے رویا کو لکھنے سے ہمیں توجہ مرکوز اور بامقصد رہنے میں مدد ملتی ہے۔
میں آپ کی حوصلہ افزائی کرنا چاہو ں گاکہ آپ اپنی رویا لکھیں(اگر آپ کے پاس پہلے سے نہیں ہے) جیسا کہ آپ ایسا کرتے ہیں، خُداکے چہرے کی تلاش کریں ۔ اسے خُدا کی طرح بڑا بنائیں، (i) اسے سادہ اور قابل فہم رکھیں اور (ii( براہ کرم اِسے وہاں رکھیں جہاں سب دیکھ سکیں اور آپ اسے ہر وقت یاد رکھ سکیں ۔ (iii) جہاں رویا نہیں وہاں لوگ بے قید (ہلاک) ہو جاتے ہیں۔ 18: 29 امثال
عمل پر بھروسہ کریں۔
بحیثیت انسان، ہم اکثر بہت سی چیزوں سے بے چین ہو جاتے ہیں۔ ہم کچھ نیا کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ یہ ابھی کام کرے گا۔ آپ ایک نیا پروجیکٹ شروع کرنا چاہتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ یہ چند ہفتوں میں خُوشحالی کی طرف چلا جائے گا۔ اس فہرست کو اور بڑھایا جا سکتا ہے۔
یہاں خدا نبی سے کہتا ہے کہ صبر کرو اور انتظار کرو۔ "اگر چہ اس میں دیر ہو تو بھی اس کا مُنتظِر رہ کیونکہ یہ یقینی طور پر ضرور وقوع میں آئے گی۔ تاخیر نہ کرے گی۔ ” (آیت 3) خدا جانتا تھا کہ حبقوق مشکلات کا سامنا کرنے پر آسانی سے ہار مان لے گا۔
ہم میں سے اکثر لوگ کام شروع کرنے میں اچھے ہوتے ہیں لیکن اسے ختم کرنے میں بُرے ہوتے ہیں۔ آپ نے جو بھی خواب لکھا ہے، اسے خدا کے سپرد کریں اور بھروسہ رکھیں کہ وہ نہ صرف اپنے وعدوں کو پورا کرنے پر قادر ہے، بلکہ یہ کہ وہ وفادار ہے۔
اگر آپ کی رویا خدا کے جلال کا باعث ہے، تو یہ بالآخر پُوری ہو جائےگی۔ عمل میں جلدی کرنے کی کوشش نہ کریں۔ اچھی چیزوں میں وقت لگتا ہے۔ یاد رکھیں: اس سے پہلے کہ خُدا آپ کے ذریعے کام کر سکے، اسے پہلے آپ میں کام کرنا دیں۔
عمل مکمل ہونے کا انتظار کریں۔
عاجزی ایک ایسی خوبی ہے جس کی آج کی نسل میں کمی ہے۔ یہ نوجوانوں میں زیادہ عام ہوتا جا رہا ہے، لیکن فروتنی خدا کی خدمت کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔
پطرس رسول نے لکھا، ’’ پس خُدا کے ہاتھ کے نیچے فروتنی سے رہو تاکہ وہ تُمہیں وقت پر سر بُلند کرے۔ ‘‘ (1 پطرس 5: 6)۔ اس معاملے میں لکھتے ہوئے، یعقوب نے امثال کا حوالہ دیا: ’’خُدا مغرور وں کا مقابلہ کرتا ہے، مگر فروتنوں کو توفیق بخشتا ہے۔ ‘‘ ( یعقوب4: 6)
یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ فخر ہمارے اور اُن نعمتوں کے درمیان کھڑا ہے جو ہمارے خدا نے اپنے بچوں کے لیے رکھی ہیں ۔ آپ جو بھی کرتے ہیں، اسے اپنی تحریک نہ بنائیں ، بلکہ خدا کو اپنا محرک بنائیں۔
خدا نبی کو تکبر کے خطرات سے خبردار کرتا ہے اور اُسے ایمان کے ساتھ زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے۔ جیسا کہ ہم تحریری رویاکی تکمیل کا انتظار کرتے ہیں، ایمان تمام برکات کو کھولنے کی چابی ہے۔ کیونکہ ایمان کے بغیر خدا خُوش نہیں ہو سکتا۔
# ایمان کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھے رہیں ، اس کا مطلب یہ ہے کہ خدا اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ہماری کوششیں پھل لائیں گی چاہے ہم اسے نہ دیکھیں یا نہ جانیں کہ یہ کیسے ہوگا، اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ یقین کرنا کہ یہ ہمیں ملے گا۔
# ایمان کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں خدا کے وعدوں کو پورا کرنے کی صلاحیت پر اتنا بھروسہ ہے کہ ہم اس کے پوُرا ہونےسے پہلے برکتیں حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ہم ایمان کے ساتھ "انتظار” کر سکتے ہیں، یقین دہانی کے ساتھ کہ خدا جس نے ہمیں اپنے بیٹے یسوع مسیح میں رفاقت رکھنے کے لئے بُلایا ہے وہ وفادار خُدا ہے ( 1۔کرنتھیوں 9:1)۔ وہ اپنے وعدوں کو پُورا کرنے کی قُدرت رکھتا ہے۔