عبرانیوں1:1-4: وہ (بیٹا) اُس(خُدا) کے جلال کا پر تَو اور اُس کی ذات کا نقش ہے… (آیت 3الف)
مُناد عام طور پر کلیسیاء کو بتا رہے ہیں کہ مسیحیوں کےساتھ ایک مسئلہ ہے اور وہ یہ ہے کہ وہ اپنی بائبل نہیں پڑھتے ۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کے پاس ایک نقطہ ہے لیکن اسی پیمانے کے مطابق ، اُن مسیحیوں کے ساتھ بھی ایک مسئلہ ہے جو بائبل پڑھتے ہیں!
بائبل کے کچھ حصے تھوڑے کم دلچسپ ہو سکتے ہیں – آئیں ایماندار بنیں، نسب ناموں کو جلد ہی کسی بھی وقت موسیقی میں ڈالے جانے کا امکان نہیں ہے؟ ، اور کیا آپ نے خروج میں ہیکل کی تفصیلات یا احبار میں قربانی کے قوانین کو پرکھا ہے؟
لیکن بائبل کے کچھ حصے خبرداری بھی بخشتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ خدا پرانے عہد نامہ کے کچھ حصوں اور نئےعہد نامہ کے کچھ حصوں میں سراسر ناگوار معلوم ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ہمارے چھوٹے گروپ میں ایک پیاری عورت نے پوچھا، ‘خدا کب مسیحی ہوا ؟!
ہم یہاں تمام مسائل کو حل نہیں کر سکتے ہیں، اور شکر ہے کہ کچھ نے بہت مددگار طریقے سے ان پر غور کیا ہے۔ لیکن عبرانیوں میں یہ آیات ہماری مدد کرتی ہیں۔
آپ جاننا چاہتے ہیں کہ خدا کیسا ہے – تو یسوع کو دیکھیں۔ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ بیٹا خدا کے جلال کا نُور اور اس کی ذات کا نقش ہے۔
فقرہ ‘ ذات کا نقش ‘ یونانی لفظ سےآیا ہے جو سکہ بنانے کے لئے استعمال ہونے والی مُہرکے لئے استعمال ہوتا ہے – جیسا کہ برطانیہ میں قانونی دستاویزات پر ملکہ الزبتھ دوم کی جگہ اب بادشاہ چارلس سوئم کا نام بطورسربراہ کے استعمال ہوتا ہے۔
یہ صحیفوں کی تشریح کرنے کا کوئی غلطی سے مُستشنیٰ طریقہ نہیں ہے، لیکن اگر ہم کسی بھی موقع پر خُدا کی طرف ناپسندیدگی کو منسوب کرنے کی آزمائش میں پڑتے ہیں ، تو یہ سوال پوچھنا قابلِ قدر ہے،کہ ’’یسوع کیا کرے گا؟‘‘ متن پر پوچھ گچھ کرنے کے حوالے سے۔
باپ، بیٹا اور روح القدس ہر چیز میں ایک ہیں اور اسی طرح، اگر آپ یسوع کے ایسا کرنے کا تصور نہیں کر سکتے، اور آپ کے پاس ایک پُرانے عہدنامہ کا یسوُع ہے (!)، تو شاید آپ کا خدا کے بارےمیں نظریہ غلط ہے۔
دُعا : اَے خُدا تیرا شُکر ہو کہ تو نے یسوُع کو بھیجاتا کہ ہم جان سکیں کہ آپ کیسے ہیں ۔ آمین۔
عملی اقدام : یسوع کو ذہن میں رکھتے ہوئے عہد نامہ قدیم کو پڑھیں۔ یسوع نے خود یہ سب قبول کیا اور وہی ہمیں یہ سمجھ بُوجھ بخشے گا کہ خدا کس کی مانند ہے۔
توجہ کرنے کے لئے کتابیں: احبار 10: 20-1 ; زبور 103: 10-8 ; کُلسیوں 1: 20-15 ; یوحنا 1: 9-1