نحمیاہ4 :19-20 ’’ سو جدھر سے نرسنگا تُم کو سُنائی دے اُدھر ہی تُم ہمارے پاس چلے آنا۔ ہمارا خُدا ہمارے لئے لڑے گا۔ ‘‘ (آیت 20)
ہمارے گھر میں ایک بڑا خاندان ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران ہم نے رات کے کھانے کا وقت آنے پر گھنٹی بجانے کی روایت بنا دی ہے۔
ایک بار گھنٹی بجنے کے بعد، بچے ہر طرف سے آتے ہیں، کھانے کی امید پرمُنہ پانی سے بھرجاتے ہیں۔ اگر ہمارے پاس مہمان ہوتے ہیں تو اکثر گھنٹی بجنے کی آواز پر کچھ حیرت ہوتی ہے اور اس سے بھی زیادہ حیرت اس وقت ہوتی ہے جب بچے کھانے کی میز پر، ہاتھ میں کٹلری لیے بیٹھے اور کھانے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔
نحمیاہ کی کہانی کے اس حصے کی میری تصویر اسی طرح کی ہے، لیکن بہت زیادہ سنجیدہ ہے۔ جب نرسنگا بجتا ہے تو لوگ اپنے تمام اوزار نیچے رکھ کر اس طرف بھاگیں جہاں سے آواز آرہی ہے۔
یہ معمول کا طریقہ کار نہیں تھا۔ کئی شہروں میں پہرے دار تھے۔ وہ لوگ جو سب سے اونچے مقام پر کھڑے ہوتے ہیں اور خطرے کی تلاش کرتے ہیں جب کہ دوسرے کام کرتے ہیں یا زمین پر کھانا تیار کرتے ہیں۔
جب بھی جنگلی جانوروں یا چوروں کا کوئی گروہ نظر آتا تھا، نرسنگا پھونکا جاتا تھا اور برادری اکٹھے ہو کر جواب میں دیتی تھی۔
تاہم، نحمیاہ کو محض نرسنگے کی آواز اور لوگوں کے ایک آمادہ ہجوم سے زیادہ فائدہ تھا۔
وہ جانتا تھا کہ اس کا مشن خدا کی طرف سے مقرر کیا گیا ہے اور خدا خود اسے پورا کرنے کی کوشش کرے گا۔ خدا ہمارے لیے لڑے گا۔
یہ وہی وعدہ ہے جو وہ کرتا ہے۔ آپ کی جنگ اس کی جنگ ہے۔ وہ آپ کے لیے ہے۔ اور اگر خدا ہمارے حق میں ہے تو کون ہمارے خلاف ہو سکتا ہے؟
دعا: اَے خُداوند، آپ کا شکر ہو کہ آپ نے ہمارے لیے لڑنے کا وعدہ کیا ہے اور یہ کہ آپ ہمارے ساتھ ہیں اور ہماری طرف ہیں۔ ہماری مدد فرما کہ ہم اکیلے لڑنے کے بجائے آپ پر بھروسہ کریں۔ آمین
عملی اقدام : آپ اس وقت کس طرح کی جنگ کا سامنا کر رہے ہیں جس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ آپ اکیلے لڑ رہے ہیں؟ خدا سے کہئیے کہ وہآپ کے لیے لڑے۔ اُسے سننے کے لیے کچھ وقت نکالیں اور دیکھیں کہ وہ آپ سے کیا کرنے کو کہتا ہے۔
غور کرنے کے لیے کتابیں:
استشنا 20: 1-4 ; یشوع 1: 1-9 ; یوحنا 10: 7-18 ; رومیوں 8: 31-39