لڑنا
بجانب یوُری آرکرس پیپل ایمیجیز

یسوع نے متی 26 میں اپنے شاگردوں کو بتایا کہ غریب ہمیشہ اُنکے ساتھ رہیں گے، صرف متی 22 میں فرمایا تھا کہ ہمیں اپنے پڑوسیوں سے اپنے جیسا پیار کرنا چاہیے، اور متی 25 میں اس سے بھی زیادہ واضح تفصیل کہ خدا آخری دنوں میں ہماری عدالت اِس بات کے مُطابق کرے گا کہ ہم لوگوں سے کیسا سلوک کرتے ہیں۔

اپنی پوری زمینی زندگی کے دوران، ییسوع نے جو کچھ سکھایا اس نے جان بوجھ کر معاشرے کے خارج ہونے والوں کو شامل کرنے کے مواقع کی تلاش میں خُود کو ایک نمونہ کےطور پر پیش کیا ۔

اس نے محصُول جمع کرنے والوں، طوائفوں اور غریبوں کے ساتھ کھانا کھایا، لیکن اسے اپنے یہودی ساتھیوں کی تنقید اور الجھن کا بھی سامنا کرنا پڑا۔

یسوع نے جو کہا اور کیا اس میں مطابقت رکھتا تھا۔ کہانی کے اس حصے میں جس پر ہم کام کر رہے ہیں، نحمیاہ کچھ حقدار اور دولت مند یہودیوں کے رویے کے جواب میں "صادق غصہ” دکھاتا ہے (آیت 6)

وہ ان قرضوں پر سود وصول کرتے ہیں جو انہیں اپنی برادریوں کے غریب ترین لوگوں سے نہیں لینا چاہیے تھا، اور پھر جب وہ انہیں واپس کرنے سے قاصر ہوتے ہیں تو انہیں غلامی میں بیچ دیتے ہیں۔

خوشخبری کی کہانی یہ ہے کہ ہر ایک نے گناہ کیا ہے اور خُدا کے جلال سے محرُوم ہے (رومیوں3 :23)، اور یہ کہ سب کو نجات کی ضرورت ہے ، اور یہ کہ خُدا باپ اپنے بچوں میں سے ایک کو دوسرے سے بہتر نہیں دیکھتا یا یہ کہ ایک کو دوسرے سے زیادہ اہم نہیں دیکھتا ہے۔

لیکن انسان فطرتاً خودغرض ہوتے ہیں اور اکثر اوقات طاقت اور دولت حاصل کرنے کے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے امن و سلامتی کو یقینی بناتے ہیں، یہاں تک کہ دوسروں کی قیمت پر بھی۔


 دعا: اَے خُداوند ، مجھے افسوس ہے کہ جب میَں نے پہلے اپنے خاندان اور اپنی ضروریات کوسامنے رکھا  اور اُن لوگوں کو نظرانداز کیا جن کے پاس بُہت کم  ہے۔ میری مدد فرما کہ میں ایک فراخدل زندگی گزاروں جو دوسروں کی ضروریات کو اپنی ضروریات سے پہلے رکھے۔ آمین : دعا اَے خُداوند ، یہ افسوس کی بات ہے کہ جب میَں نے اپنے خاندان اور اپنی ضروریات کوسامنے رکھا  اور اُن لوگوں کو نظرانداز کیا جن کے پاس بُہت کم  ہے۔ میری مدد فرما کہ میں ایک فراخدل زندگی گزاروں جو دوسروں کی ضروریات کو اپنی ضروریات سے پہلے رکھے۔ آمین

عملی اقدام: غریبوں اور محتاجوں کے ساتھ اپنے رویے کے بارے میں سوچنے کی کوشش کریں۔ کیا آپ خود کو دوسروں سے زیادہ ضرورت مند سمجھتے ہیں؟ کسی ایسے خیراتی ادارے کو عطیہ کریں جو غریبوں کی مدد کرے۔

 غور کرنے کے لیے کتابیں: استشنا: 15: 1-11 ; متی 22: 34-40 اور 26: 6-13 ; رومیوں : 3: 21-26